چار کا نفع چار کا نقصان
سوال: مندرجہ ذیل روایت کی تحقیق مطلوب ہے:
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (مفہومِ حدیث)
• چار چیزیں آپ کو پریشان یا بیمار کرتی ہیں:
١. زیادہ باتیں کرنا ٢. زیادہ سونا ٣. زیادہ کھانا ٤. زیادہ لوگوں سے میل جول
• چار چیزیں آپ کو ختم کرتی ہیں:
١. پریشانی ٢. غم ٣. بھوک ٤. دیر سے سونا
• دو چیزوں سے چہرے کی رونق ختم ہوجاتی ہے اور خوشیاں چلی جاتی ہیں:
١. جھوٹ بولنا ٢. عزت نہ کرنا یا کسی غلط چیز پر اصرار کرنا
• چار چیزوں سے رزق کی فراوانی رُک جاتی ہے:
١. صبح فجر سے طلوعِ آفتاب تک سونا ٢. نماز نہ پڑھنا یا پابندی سے نہ پڑھنا ٣. سُستی کرنا ٤. دھوکہ دینا
• چار چیزوں سے رزق بڑھتا ہے:
١. راتوں کو اُٹھ کر عبادت کرنا ٢. (اپنے گناہوں پر) بہت زیادہ پشیمان (یعنی ندامت کا) ہونا ٣. مستقل خیرات کرنا ٤. اللہ تعالی کا ذکر (یعنی اللہ تعالی کو یاد) کرنا
کیا یہ روایت درست ہے؟
الجواب باسمه تعالی
سوال میں مذکور اشیاء کا ثبوت آپ علیہ السلام سے نہیں ہے بلکہ یہ ایک قول ہے جو علامہ ابن القیم رحمه اللہ کی مختلف کتابوں میں منقول ہے:
قال ابن القيم رحمه الله:
أربعة أشياء تُمرض الجسم: الكلام الكثير، النوم الكثير، والأكل الكثير، الجماع الكثير.
وأربعة تهدم البدن: الهم، والحزن، والجوع، والسهر.
وأربعة تيبّس الوجه وتذهب ماءه وبهجته: الكذب، والوقاحة، وكثرة السؤال عن غير علم، وكثرة الفجور.
وأربعة تزيد في ماء الوجه وبهجته: التقوى، والوفاء، والكرم، والمروءة.
وأربعة تجلب الرزق: قيام الليل، وكثرة الاستغفار بالأسحار، وتعاهد الصدقة، والذكر أول النهار وآخره.
وأربعة تمنع الرزق: نوم الصبحة، وقلة الصلاة، والكسل، والخيانة.
احادیث کی تحقیق کرنے والے مستند اداروں سے جب اس کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ اس روایت کی نسبت آپ علیہ السلام کی طرف درست نہیں.
فإن الكلام المذكور لم نقف على نسبته إلى النبي صلى الله عليه وسلم فيما اطلعنا عليه من المراجع، وقد ذكره ابن القيم في زاد المعاد ولم ينسبه لأحد، ولذلك فهو ليس بحديث.
(المصدر: الجواب الكافي لمن سأل عن الدواء الشافي، لابن القيم)
ایسی ہی ایک فہرست امام شافعی رحمه اللہ سے بھی منقول ہے
• چار چیزیں جسم کو مضبوط کرتی ہیں:
١. گوشت کھانا ٢. خوشبو سونگھنا ٣. زیادہ غسل کرنا ٤. کتان کے کپڑے پہننا
وقال الشافعي: أربعة تُقَوِّي البدن: أكل اللحم، وشم الطيب، وكثرة الغسل من غير جماع، ولبس الكتان.
• چار چیزیں جسم کو کمزور کرتی ہیں:
١. زیادہ جماع کرنا ٢. زیادہ غمگین رہنا ٣. نہار منہ زیادہ پانی پینا ٤. کھٹی چیزیں زیادہ کھانا
وأربعة تُوهِن البدن: كثرة الجماع، وكثرة الهم، وكثرة شرب الماء على الريق، وكثرة أكل الحامض.
• چار چیزیں نظر کو تیز کرتی ہیں:
١. خانہ کعبہ کے سامنے بیٹھ کر اسکو دیکھنا ٢. سوتے وقت سرمہ لگانا ٣. ہریالی کو زیادہ دیکھنا ٤. اپنے بیٹھنے کی جگہ صاف رکھنا
وأربعة تُقَوِّي البصر: الجلوس حيال الكعبة، والكحل عند النوم، والنظر إلى الخضرة، وتنظيف المجلس.
• چار چیزیں نظر کو كمزور کرتی ہیں:
١. گندگی کو دیکھنا. ٢. پھانسی شدہ کو دیکھنا. ٣. بیوی كی شرمگاہ کو دیکھنا. ٤. کعبہ کی طرف پیٹھ کرنا.
وأربعة توهن البصر: النظر إلى القذر، وإلى المصلوب، وإلى فرج المرأة، والقعود مستدبر القبلة.
خلاصہ کلام
سوال میں مذکور روایت حدیث نہیں ہے، لہذا آپ علیہ السلام کی طرف اس کی نسبت کرکے اسکو پھیلانا درست نہیں.
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ: عبدالباقی اخونزادہ