تیل اور شیطانی اثرات
سوال
جو شخص بسم اللہ پڑھے بغیر تیل لگائے تو ستّر(70) شیاطین اسکے ساتھ شریک ہوجاتے ہیں…
کیا یہ روایت درست ہے؟
نیز کھڑے ہوکر بال بنانے پر (مہلک امراض میں مبتلا ہونا وغیرہ) جو وعیدیں بتائی جاتی ہیں کیا وہ درست ہیں؟
الجواب باسمه تعالی
سوال میں مذکور روایت مختلف کتب میں منقول ہے.
□ قال أبومحمَّدٍ عبدُالرحمنِ بنُ أبي حاتِمٍ في علل الحديث (2425): وسألتُ أَبِي عَنْ حديثٍ رَوَاهُ الحارثُ بنُ النُّعمان عَنْ شُعبةَ، عن مَسْلَمةَ ابن نافع، عن أخيه ذُوَيدِ بْنِ نافعٍ؛ قَالَ: قَالَ رسولُ الله صلى الله عليه وسلم: مَنِ ادَّهَنَ فَلَمْ يَذْكُرِ اسْمَ اللهِ، ادَّهَنَ مَعَهُ سَبْعُونَ شَيْطَانًا. (کتاب العلل:294/2)
اس روایت کی اسنادی حیثیت
امام ابوحاتم کے صاحبزادے کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد سے اس روایت کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے اس روایت کے متعلق دو باتیں فرمائیں:
١. پہلی بات
اس روایت کا راوی حارث بن نعمان یہ روایت گھڑتا تھا.
¤ قَالَ أَبِي: الحارثُ بْنُ النُّعمان هَذَا كَانَ يفتعلُ الحديثَ.
٢. دوسری بات
یہ روایت من گھڑت ہے.
¤ وَهَذَا حديثٌ كَذِبٌ.
إِنَّمَا رَوَى هَذَا الحديثَ بَقِيَّةُ، عَنْ مَسْلَمة بْنِ نَافِعٍ.
کھڑے ہوکر کنگھی کرنے سے بلاؤوں کی آمد
خواتین میں جو یہ بات مشہور ہے کہ کھڑے ہو کر کنگھی کرنا مصیبت اور بلا کا سبب بنتا ہے یہ کوئی مستند بات نہیں، البتہ آداب میں سے یہ ذکر کیا جاتا ہے کہ بیٹھ کر کنگھی کی جائے تاکہ جو بال گرے وہ نہ بکھرے اور انکا سمیٹنا آسان ہو.
خلاصہ کلام
سوال میں مذکور روایت سند کے لحاظ سے انتہائی کمزور اور ناقابل بیان ہے، لہذا آپ علیہ السلام کی طرف اس کی نسبت کرنا اور اسکو پھیلانا درست نہیں.
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ: عبدالباقی اخونزادہ
٢٥ نومبر ٢٠١٩ کراچی