تنبیہ نمبر 273

بچوں کی پانچ عادتیں

سوال
ایک روایت کی تحقیق مطلوب ہے:
نبی کریم ﷺ نے فرمایا: مجھے بچوں کی پانچ عادتیں بہت پسند ہیں:
١. وہ رو کر مانگتے ہیں اور اپنی بات منوا لیتے ہیں۔
٢. وہ مٹی سے کھیلتے ہیں۔
٣. لڑتے ہیں لیکن دلوں میں کینہ اور حسد نہیں رکھتے.
٤. جو مل جائے کھا لیتے ہیں، زیادہ ذخیرہ یا جمع کرنے کی ہوس نہیں رکھتے.
٥. مٹی کے گھر بناتے ہیں، کھیل کر گرا دیتے ہیں.
کیا یہ روایت درست ہے؟
الجواب باسمه تعالی

سوال میں مذکور روایت کسی بھی مستند کتاب میں کسی بھی معتبر سند سے منقول نہیں، یہاں تک کہ کسی موضوع اور من گھڑت روایت میں بھی اسکا ذکر نہیں ملا.

■ اس روایت کے مآخذ:

١. پہلا مأخذ:

یہ روایت مشہور شیعہ عالم سید نعمت اللہ جزائزی (جو کہ شیعہ کے درمیان سید جزائری سے معروف ہے اس) کی کتاب زَهْرُ الرَّبيع میں (صفحہ:259) پر مذکور ہے.

٢. دوسرا مأخذ:

مولانا سید عدنان وقار صدیقی لکھتے ہیں: یہ بات شیعوں کی کتاب “الروح المجرد” میں مذکور ہے جسکا مصنف ایک غالی اور متشدد شیعہ ہے، اس کتاب میں شیخین رضی اللہ عنہما اور ائمہ اربعہ بالخصوص امام اعظم ابوحنیفہ رحمه اللہ کی ذات پر کیچڑ اچھالا ہے۔

● الروح المجرد ” کی اصل عبارت:
كان الحداد يقول: لشدة ما يفرحني كلام رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم هذا، فهو يبهجني ويبعث في السرور كلما ذكرته، فقد قال:
إني أحب من الصبيان خمس خصال:
الأول: أنهم الباكون.
الثاني: على التراب يجتمعون.
الثالث: يختصمون من غير حقد.
الرابع: لا يدخرون لغد.
الخامس: يعمرون ثم يخربون.
٣. تیسرا مأخذ:

امام سیوطی کا قول منقول ہے کہ بچوں میں پانچ صفات ایسی ہیں کہ اگر بڑے وہ رویہ اپنے رب کے ساتھ اپنالیں تو وہ اولیاء بن جائیں:

١. رزق کی زیادہ پرواہ نہیں کرتے.

٢. جب بیمار ہوتے ہیں تو اپنے خالق سے شکوہ نہیں کرتے.

٣. کھانا ایک ساتھ کھاتے ہیں.

٤. جب ڈر جاتے ہیں تو آنکھوں سے آنسو بہتے ہیں.

٥. جب لڑتے ہیں تو صلح میں جلدی کرتے ہیں.

□ خمس خصال في الأطفال لو كانت في الكبار مع ربهم لكانوا اولياء:
١. لا يهتمون بالرزق.
٢. لا يشكون من خالقهم اذا مرضوا.
٣. ويأكلون الطعام مجتمعين.
٤. اذا خافوا جرت عيونهم بالدموع.
٥. اذا تخاصموا تسارعوا الى الصلح.
حسن المحاضرة في أخبار مصر والقاهرة للسيوطي
خلاصہ کلام

اس بات کی نسبت آپ علیہ السلام کی طرف کرنا تو ہرگز درست نہیں، البتہ کسی بزرگ شخصیت کا قول کہہ کر اس کو بیان کیا جاسکتا ہے.

واللہ اعلم بالصواب

کتبہ: عبدالباقی اخونزادہ
١٦ فروری ٢٠٢٠ کراچی

اپنا تبصرہ بھیجیں