ذی الحجہ کے دس دنوں کی فضیلت
سوال:
سوال :مندرجہ ذیل پوسٹ کثرت سے گردش کررہی ہے جس میں ذی الحج کے دس دنوں میں سے ہر دن کی الگ الگ فضیلت بیان کی گئی ہے اور ہر دن میں ایک خاص واقعہ اور وجہ بیان کی گئی ہے، اس حدیث کی صحت کے متعلق کیا حکم ہے؟
فضل الأيام العشر من ذى الحجة
الجواب باسمه تعالی
ذی الحج کے دس دنوں کی فضیلت:
من صام هذه الايام أكرمه الله تعالى بعشرة أشياء هى:
جو شخص ذی الحج کے ابتدائی دس دنوں کے روزے رکھےگا اللہ تعالی اسکو دس انعامات سے نوازینگے:
١– البركة فى العمر.
عمر میں برکت.
٢– الزيادة فى المال.
مال میں زیادتی.
٣– الحفظ والبركة فى الاولاد.
اولاد میں برکت وحفاظت.
٤– التكفير للسيئات.
گناہوں کی معافی.
٥– مضاعفة الحسنات.
نیکیوں کا بڑھنا.
٦– التسهيل عند سكرات الموت.
موت کی سختی آسان ہوگی.
٧– الضياء لظلمة القبر.
قبر میں روشنی.
٨– التثقيل فى الميزان.
ترازو میں اعمال بھاری ہونگے.
٩– النجاة من دركاته.
آخرت کی بربادی سے حفاظت.
١٠– الصعود فى درجاته.
درجات کی بلندی.
روى ابن عباس عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه قال:
ابن عباس رضی اللہ عنهما کی روایت ہے کہ حضور علیہ السلام نے فرمایا:
پہلی ذی الحج کو حضرت آدم علیہ السلام کی دعا قبول ہوئی تھی، پس اس دن روزہ رکھنے والے کے تمام گناہ معاف ہونگے.
اليوم الذى غفر الله فيه لآدم عليه السلام هو أول يوم من ايام ذى الحجة، من صام ذلك اليوم غفر الله له كل ذنب.
دوسری تاریخ کو یونس علیہ السلام کی دعا قبول ہوئی تھی، اس دن روزہ رکھنے والے کو ایک سال کامل عبادت کا اجر ملےگا.
اليوم الثانى هو اليوم الذى استجاب الله فيه دعاء سيدنا يونس عليه السلام وهو فى بطن الحوت؛ من صام ذلك اليوم كمن عبد الله سنة كاملة ولم يعصيه طرفة عين.
تیسرے دن زکریا علیہ السلام کی دعا قبول ہوئی تھی، جو اس دن روزہ رکھےگا اس کی دعائیں قبول ہونگی.
اليوم الثالث هو اليوم الذى استجاب الله فيه دعاء سيدنا زكريا؛ من صام ذلك اليوم استجاب الله دعاءه.
چوتھے دن عیسی علیہ السلام کی پیدائش ہوئی تھی، جو اس دن روزہ رکھےگا اس سے فقر وفاقہ دور ہوگا.
اليوم الرابع هو اليوم الذى ولد فيه سيدنا عيسى عليه السلام؛ من صام ذلك اليوم ينفر الله عنه الفقر والبؤس.
پانچویں روز موسی علیہ السلام کی ولادت ہوئی تھی، جو اس دن روزہ رکھےگا اللہ تعالی اس کو عذاب قبر سے محفوظ کرینگے.
اليوم الخامس هو اليوم الذى ولد فيه سيدنا موسى عليه السلام، من صام ذلك اليوم انجاه الله من عذاب القبر.
چھٹے روز اللہ تعالی نے اپنے نبی پر خیر کے دروازے کھولے تھے، جو اس دن روزہ رکھےگا اللہ تعالی اس کو نظر رحمت سے دیکھیں گے، اور جس کو نظر رحمت سے دیکھا اس کو عذاب نہیں دینگے.
اليوم السادس هو اليوم الذى فتح الله فيه لنبيه كل ابواب الخير، من صام ذلك اليوم ينظر الله اليه بالرحمة؛ ومن نظر الله اليه بالرحمة لا يعذبه ابداً.
ساتویں روز جھنم کے دروازے بند کئےجاتے ہیں جو دس تاریخ تک بند رہتے ہیں، جو اس دن کا روزہ رکھے گا اللہ تعالی اس پر تیس دروازے آسانیوں کے کھول دینگے اورمشکلات کے تیس دروازے بند کئے جائینگے
اليوم السابع هو اليوم الذى تغلق فيه ابواب جهنم فلا تفتح حتى تنتهى العشر، ومن صام ذلك اليوم فتح الله له ثلاثين باباً من اليسر واغلق عنه ثلاثين باباً من العسر.
آٹھواں دن یہ حج کا پہلا دن ہے، جو اس دن روزہ رکھےگا اللہ تعالی اسکو اتنی خیر دینگے جس کو کوئی نہیں جانتا.
اليوم الثامن هو يوم التروية، من صام ذلك اليوم أعطاه الله من الخير ما لا يعلمه الا الله سبحانه وتعالى.
نویں دن کا روزہ ایک سال گذشتہ اور ایک سال آئندہ کے گناہوں کا کفارہ بنتا ہے.
اليوم التاسع: وهو يوم عرفة من صام ذلك اليوم كان كفارة للسنة الماضية والسنة المستقبلة وهو اليوم الذى فیه انزل الله تعالى: {اليوم أكملت لكم دينكم} صدق الله العظيم.
دسواں دن عید کا دن اور قربانی کا دن ہے، جو شخص اس میں قربانی کرےگا وہ اسکے تمام گناہوں کا کفارہ بنے گا.
اليوم العاشر وهو يوم العيد ويوم التضحية، ومن قرب فيه قرباناً كان كفارة لكل ذنوبه.
اس روایت کاحکم بیان فرمائیں:
الجواب باسمه تعالی
یہ روایت باوجود تلاش کرنے کے کسی بھی مستند کتاب میں کسی بھی صحیح یا ضعیف سند سے نہیں ملی بلکہ احادیث کو تلاش کرنے والے تمام ویبسائٹ نے بھی اس روایت کے وجود کا انکار کیا ہے اور ہر جگہ یہی جواب ملتا ہے کہ یہ روایت موضوع اور من گھڑت ہے
الحمد لله والصلاة والسلام على رسول الله وعلى آله وصحبه أما بعد: فقد بحثنا عن هذا الخبر في مظانه من كتب السنة، فلم نقف عليه في شيء منها، فالظاهر أنه موضوع.
ج: هذا الحديث لا نعلم له أصلاً، وفضل العمل في عشر ذي الحجة ثابت في الأحاديث الصحيحة
خلاصہ کلام
ذی الحج کے دس ایام کے فضائل قرآن مجید اور احادیث نبویہ سے بلکل صحیح طور پر ثابت ہیں، لہذا یہ دن اور راتیں ہرگز اس بات کی محتاج نہیں کہ ان کی فضیلت کو ثابت کرنے کیلئے کسی من گھڑت روایات کا سہارا لیا جائے.
سوال میں ذکر کردہ باتیں اور واقعات میں سے اکثر من گھڑت اور بےاصل ہیں، لہذا یہی کہا جائےگا کہ یہ پوسٹ بےاصل اور غلط ہے.
ان ایام کے روزے اور خاص طور پر یوم عرفہ کا روزہ بہت ہی فضیلت والا ہے، لہذا ان روزوں کے رکھنے کا خاص اہتمام کرنا چاہیئے.
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ: عبدالباقی اخونزادہ