آخری زمانے کی عبادت
سوال :ایک روایت نقل کی جاتی ہے کہ ایک زمانہ ایسا آئےگا کہ لوگ صرف رمضان میں عبادت کرینگے .کیا ایسی کوئی روایت موجود ہے؟
الجواب باسمه تعالی
جس روایت کی طرف سوال میں اشارہ کیا گیا ہے یہ روایت کچھ طویل ہے:
روایت کے الفاظ یوں ہیں کہ آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ میری امت پر ایک وقت آئےگا کہ علماء اچھے کپڑوں سے پہچانے جائیں گے اور قرآن کی پہچان اچھی آواز سے ہوگی اور وہ صرف رمضان کے مہینے میں عبادت کرینگے .جب ان میں یہ خرابیاں پیدا ہونگی تو اللہ تعالی ان پر ایسے حکمران مقرر فرمائینگے جن میں نہ علم ہوگا نہ بردباری ہوگی اور نہ ہی رعایا پر رحم ہوگا.
قال النبي صلی اللہ علیه وسلم: سيأتي زمان على أمتي لا يعرفون العلماء إلا بثوب حسن، ولا يعرفون القرآن إلا بصوت حسن، ولا يعبدون الله إلا في شهر رمضان، فإذا كان كذلك سلط الله عليهم سلطاناً لا علم له ولا حلم له ولا رحم له.
اس روایت کی اسنادی حیثیت:
یہ روایت کسی بھی صحیح، مستند یا ضعیف روایات سے ثابت نہیں اور نہ ہی کسی مستند کتاب میں موجود ہے، البتہ شیعوں کی کتاب “جامع الاخبار” (صفحہ: 130) پر یہ روایت بغیر سند کے نقل کی گئی ہے، لیکن جیسا کہ کتب شیعہ کا حال ہے کہ وہاں نہ تو سند ہوتی ہے اور نہ ہی صحت کا خیال رکھا جاتا ہے، لہذا اس روایت کو غیرثابت ہی قرار دیا جائےگا
خلاصہ کلام
یہ روایت سند کے لحاظ سے درست نہیں، لہذا اس کی نسبت آپ علیہ السلام کی طرف کرنا درست نہیں ہے
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ: عبدالباقی اخونزادہ
٢٣ مئی ٢٠١٨