Skip to content
Menu
تنبیہات
  • تعارف
  • تنبیہات
  • تحقیقی پوسٹ
  • کتابیات
  • مختصر نصیحت
  • ویڈیوز
  • PDF
  • جواہرالقرآن
  • بیٹھک
  • رابطہ
  • سبسکرائب
تنبیہات

تنبیہ نمبر1

Posted on 13/12/201629/10/2019 by hassaan

میت کے جسم سے نہلانے والی کے ہاتھ کا چمٹ جانا

سوال :ایک واقعہ کثرت سے بیان کیا جاتا ہے کہ ایک عورت کا جب انتقال ہوا تو اسکو نہلانے والیوں میں سے ایک عورت کا ہاتھ اس میت کے جسم سے چمٹ گیا، پھر امام مالک رحمہ اللہ کے کہنے پر اسکو کوڑے مارے گئے… کیا یہ واقعہ درست ہے؟
الجواب باسمه تعالی

یہ واقعہ مختلف کتابوں میں مذکور ہے لیکن جن حضرات نے اس واقعے کی تحقیق کی ہے انہوں نے اس واقعے کو  موضوع  قرار دیا ہے. علامہ ابن حجر رحمہ اللہ نے اس واقعے کو نقل کرکے فرمایا کہ یہ واقعہ مجھے کچھ اس طرح لکھا ہوا ملا ہے،  مجھے لگتا ہے کہ یہ راوی کا خود سے بنایا گیا واقعہ ہو.

وجدت له حكاية (يشبه أن يكون من وضعه) قرأت بخط الحافظ قطب الدين الحلبي ما نصه وسيدي أبي عبدالرحمن بن عمر بن محمد بن سعيد وجدت بخط عمي بكر بن محمد بن سعيد ثنا يعقوب بن إسحاق بن حجر العسقلاني املأ قال ثنا إبراهيم بن عقبة حدثني المسيب بن عبدالكريم الخثعمي حدثتني أمةالعزيز امرأة أيوب بن صالح صاحب مالك قالت: غسلنا امرأة بالمدينة فضربت امرأة يدها علی عجيزتها فقالت: ما علمتك إلا زانية أو مابونة فالتزقت يدها بعجيزتها فأخبروه مالكا؛ فقال: هذه المرأة تطلب حدها فاجتمع الناس فأمر مالك أن تضرب الحد فضربت تسعة وسبعين سوطا ولم تنتزع اليد فلما ضربت تمام الثمانين انتزعت اليد وصلی على المرأة ودفنت…
اس واقعے کی سندی حیثیت:

اس واقعے کا اہم راوی جو اس واقعے کو لکھوانے والا ہے وہ یعقوب بن اسحاق العسقلانی  ہے.

١. اس راوی کے متعلق امام ذہبی فرماتے ہیں کہ یہ جھوٹا راوی ہے.

يعقوب بن إسحاق بن إبراهيم بن يزيد بن حجر القرشي أبوالحسن العسقلاني، وهو كذَّاب، كما وصفه بذلك الذهبي. (ميزان الاعتدال:5/176، ت/9260(

٢. حافظ ابن حجر نے بھی اس کو جھوٹا قرار دیا ہے.

وأورد له الحافظ رحمه الله في اللسان (ت/8631) حديثاً، فقال بعده: وهذا من أباطيل يعقوب، إشارة منه أنه من وَضْعِهِ…والله أعلم.

٣. لسان المیزان میں لکھا ہے کہ یہ راوی جھوٹا ہے.

يعقوب بن إسحاق (بن إبراهيم بن يزيد بن حجر بن محمد المعروف بابن حجر) العسقلاني: كذاب.
خلاصہ کلام

یہ واقعہ کسی صحیح سند سے منقول نہیں ہے اور اکابر محدثین نے بھی اس کی صحت کا انکار کیا ہے،  لہذا اس واقعہ کو بیان کرنا یا اس کو پھیلانا درست نہیں ہے.

واللہ اعلم بالصواب

کتبہ: عبدالباقی اخونزادہ

Share on:
WhatsApp
fb-share-icon
Tweet
نہلانے تنبیہ نمبر1 میت جسم
جلد1

1 thought on “تنبیہ نمبر1”

  1. طہ says:
    03/04/2019 at 12:09 am

    واہ

    Reply

Leave a Reply to طہ Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

تلاش کریں

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

حالیہ تنبیہات

  • تنبیہ نمبر 387
  • تنبیہ نمبر 386
  • تنبیہ نمبر 385

شئیر کریں

Facebook
Facebook
fb-share-icon
Twitter
Post on X
YouTube
Telegram
©2025 تنبیہات | Powered by Superb Themes