خاتمہ بالخير کا عجیب نسخہ
سوال: حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تهانوی صاحب رحمة الله عليه سے کسی نے پوچھا کہ ایمان پر خاتمہ کا کامیاب نسخہ بتلائیے تو انہوں نے فرمایا: “مراقی الفلاح” (جو فقہ کی مشہور و معروف کتاب ہے اس) میں ایک حدیث ہے:
قالﷺ: من صلى ركعتي الفجر (اي سنته) في بيته يوسع له في رزقه ويقل المنازع بينه وبين اهله ويختم له بالايمان. (مراقي الفلاح؛ شرح نور الايضاح، ص: 111)
ترجمہ: حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص فجر کی دو رکعت سنت اپنے گھر میں پڑہے تو اس کے رزق میں وسعت کردی جائےگی، اور اسکے اور اسکے گھر والوں میں جھگڑے کم ہوجائیں گے اور اس کا خاتمہ ایمان پر ہوگا. (حوالہ: رسالہ سہ ماہی حکیم الامت، صفحه نمبر: ١١)
الجواب باسمه تعالی
واضح رہے کہ “مراقی الفلاح” فقہ کی کتاب ہے، لہذا کسی بھی فقہ کی کتاب میں کسی روایت کا موجود ہونا بطور حوالہ کافی نہیں ہوتا، بلکہ حدیث کی کسی مستند کتاب میں اس روایت کا موجود ہونا ضروری ہے.
روایت کا درجہ اور حکم:
یہ روایت احادیث کی کسی مستند کتاب میں موجود نہیں. البتہ علامہ سخاوی رحمه اللہ نے اس روایت کو اپنی کتاب “الأجوبة المرضية” میں نقل کیا ہے.
“من صلى سنة الفجر في بيته يوسع له في رزقه وتقل المنازعة بينه وبين أهله ويختم له بالإيمان”.
– المحدث: السخاوي.
– المصدر: الأجوبة المرضية.
– الصفحة أو الرقم: (3/916).
خلاصہ کلام
یہ روایت سرے سے موجود ہی نہیں، لہذا اس روایت کا بیان کرنا یا پھیلانا بھی درست نہیں.
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ: عبدالباقی اخونزادہ