حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی عمر
سوال: حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے نکاح کے وقت حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی عمر چالیس(٤٠) سال بتائی جاتی ہے، جبکہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ روایت درست نہیں بلکہ یہ شیعوں کی طرف سے مشہور کی گئی بات ہے کیونکہ وہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے علاوہ دیگر اولاد کی نفی کرنا چاہتے ہیں. اس بات کی تحقیق مطلوب ہے. o
الجواب باسمه تعالی
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا اور آپ علیہ السلام کی شادی کے وقت انکی عمریں کتنی تھیں، اس بات کے متعلق مؤرخین کے درمیان شدید اختلاف رہا ہے، البتہ اس بات پر تو اتفاق ہے کہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا آپ علیہ السلام کے ساتھ پچیس سال رہی ہیں.
شادی کے وقت آپ علیہ السلام کی عمر:
١. آپ علیہ السلام کی عمر پچیس(٢٥) سال تھی.
کان عمر النبي صلى الله عليه وآله وسلم خمساً وعشرين سنة. (التاريخ الصغير للبخاري: ج:1، ص:43)
٢. آپ علیہ السلام کی عمر تیس(٣٠) یا پینتیس(٣٥) سال یا سینتیس(٣٧) سال تھی.
إن عمر النبي صلى الله عليه وآله وسلم حين الزواج كان «ثلاثين» (تاريخ الخميس، ج:1، ص:263)
و«خمسة وثلاثين» (الأوائل لأبي هلال العسكري، ج:1، ص:161)
و«سبعة وثلاثين» (العقد الثمين، ج:1، ص:224)
شادی کے وقت حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی عمر:
امام حاکم، امام بیہقی اور حافظ ابن کثیر کی تحقیق:
امام بیہقی نے امام حاکم سے نقل کیا ہے کہ شادی کے وقت حضور علیہ السلام کی عمر پچیس سال تھی اور حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی عمر بھی پچیس(٢٥) سال تھی، البتہ انتقال کے وقت حضرت خدیجہ کی عمر پچاس سال تھی. (حافظ ابن کثیر نے ان باتوں کی تائید کی ہے).
قال أبوعبدالله: قرأت بخط أبي بكر بن أبي خيثمة قال: حدثنا مصعب بن عبدالله الزبيري قال: أكبر ولد رسول الله القاسم ثم زينب ثم عبدالله ثم أم كلثوم ثم فاطمة ثم رقية، قال مصعب: هم هكذا الأول فالأول ثم مات القاسم وهو أول ميت من ولده مات بمكة ثم مات عبدالله ثم بلغت خديجة خمسا وستين سنة، ويقال: خمسين سنة، وهو أصح.
قال: وفيما أخبرنا به أبوعبدالله الحافظ رحمه الله أن النبي صلی اللہ علیه وسلم تزوج بها وهو ابن خمس وعشرين سنة قبل أن يبعثه الله نبيا بخمس عشرة سنة. (البداية والنهاية لابن كثير).
قال البيهقي، عن الحاكم: قرأت بخط أبي بكر بن أبي خيثمة.
هكذا نقل البيهقي عن الحاكم: أنه كان عمر رسول الله صلى الله عليه وسلم حين تزوج خديجة خمساً وعشرين سنة، وكان عمرها إذ ذاك خمساً وثلاثين، وقيل: خمساً وعشرين سنة.
ملاحظة: ما نسب إلى البيهقي لم أجده في دلائل النبوة.
وكذلك ذكره ابن كثير في السيرة النبوية بقوله: وهكذا نقل البيهقى.
حضرت خدیجہ کی عمر چالیس سال یا اس سے زائد:
واقدی کی ایک روایت کے مطابق شادی کے وقت حضرت خدیجہ کی عمر پینتالیس(٤٥) سال، اور ایک روایت کے مطابق چالیس(٤٠) سال تھی.
وفي البداية والنهاية (الجزء الخامس): وقال الواقدي وزاد: ولها خمس واربعون سنة.
وعن حكيم بن حزام قال: كان عمر رسول الله صلی اللہ علیه وسلم يوم تزوَّج خديجة خمساً وعشرين سنة، وعمرها اربعون سنة.
ابن عساکر کی تحقیق:
ابن عساكر نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے نقل کیا ہے کہ حضرت خدیجہ کی عمر شادی کے وقت ٢٨سال تھی.
وعن ابن عبَّاس: كان عمرها ثمانياً وعشرين سنة. (رواهما ابن عساكر).
یہی قول حاکم سے بیہقی نے بھی نقل کیا ہے.
أما من نقله البيهقي كما نسب له عن الحاكم، ففي المستدرك عن محمد بن إسحاق أنه كان عمرها ثمان وعشرین سنة. (ج:3، ص:82)
امام حاکم نے حضرت خدیجہ کی وفات کے وقت انکی عمر کے ساٹھ سال سے زائد ہونے والے قول کو شاذ قرار دیا ہے.
وعلق الحاكم على رواية أخرى في عمرها عند الوفاة: هذا قول شاذ، فإن الذي عندي أنها لم تبلغ ستين سنة.
سیرت حلبیہ کی تحقیق:
سیرت حلبیہ میں تمام اقوال کو نقل کیا ہے کہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی عمر اس وقت چالیس(٤٠) سال، پینتالیس(٤٥) سال، تیس(٣٠) سال، اٹھائیس(٢٨) سال، پینتیس(٣٥) سال یا پچیس(٢٥) سال تھی.
السيرة الحلبية:
وتزوجها رسول الله صلى الله عليه وسلم وهي يومئذ بنت أربعين سنة.
وقيل: خمس وأربعين،
وقيل: ثلاثين،
وقيل: ثمان وعشرين،
وقيل: خمس وثلاثين،
وقيل: خمس وعشرين.
نوٹ: یہ اقوال سیرت حلبیہ کے اردو ترجمہ (مولانا اسلم قاسمی صاحب والے) میں ہمیں نہ مل سکے.
ابن عماد کی تحقیق:
ابن عماد نے شادی کے وقت انکی عمر چالیس سال والے قول کو ترجیح دی ہے.
شذرات الذهب لابن العماد: وتزوج خديجة وهو ابن خمس وعشرين سنة وهي بنت أربعين على الصحيح فيهما، ورجح كثيرون أنها ابنة ثمان وعشرين.
پچیس سال کی عمر کو ترجیح دینے والے:
محمد رسول الله سيرته وأثره في الحضارة لجلال مطهر: كانت هي في ذلك الوقت في الخامسة والعشرين في رواية، أو في الخامسة والثلاثين في أخرى، أو في الأربعين على قول ثالث. وأغلب الظن أنها كانت في الخامسة والعشرين في مثل سنه.
چالیس سال کی عمر والی روایت:
صفوۃ الصفوۃ اور اسد الغابة میں چالیس سال کی عمر کو ترجیح دی گئی ہے.
فتزوجها وهو ابن خمس وعشرين سنة وخديجة يومئذ بنت أربعين سنة. (انظر: صفة الصفوة، ج:1، ص:74، أسد الغابة، ج:1، ص:1337).
ان اقوال میں سے راجح قول:
ہمارے دیار ہند و پاک میں اکثر مصنفین نے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی عمر چالیس سال والی روایت کو راجح قرار دیا ہے، جیسا کہ علامہ شبلی نعمانی صاحب نے سیرۃ النبی میں اور مولانا اکبر شاہ نجیب آبادی نے تاریخ ملت میں اسی قول کو ترجیح دی ہے.
خلاصہ کلام
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی عمر کے متعلق روایات میں اختلاف ضرور موجود ہے اور کسی صحیح روایت میں اس کی وضاحت بھی موجود نہیں، بلکہ تمام روایات بھی تاریخی روایات ہیں اور اس میں مؤرخین نے اپنے ذوق کے مطابق اقوال کو اختیار کیا ہے، البتہ یہ بات درست نہیں کہ چالیس(٤٠) سال والا قول شیعوں نے مشہور کیا ہے، کیونکہ کتب شیعہ کا مطالعہ کرنے کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ وہ تو انکی عمر کو کم سے کم ظاہر کرنے کی جستجو میں ہیں یہانتک کہ انہوں نے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی دونوں شادیوں کا بھی انکار کیا ہے تاکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا اکلوتی کنواری بیوی ہونے کا دعوٰی غلط ثابت ہوجائے، بہرحال جو عمر مشہور ہے (یعنی چالیس سال) اسی پر اعتماد کیا جائےگا.
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ: عبدالباقی اخونزادہ